بھارت کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ نریندر مودی حکومت کی متعصب پالیسیوں اور نااہلی کی وجہ سے ملک معاشی بحران میں پھنس گیا ہے اور اس کا مستقبل تاریک نظر آتا ہے۔
بھارت کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت کی پر تشدد پالیسیوں اور نااہلی کی وجہ سے ملک معاشی بحران میں پھنس گیا ہے۔بھارت کی معاشی صورتحال نے مودی سرکار کے دعوؤں کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے۔ ہندوستانی معیشت کوسمت دکھانے والے ممبئی اور مہاراشٹر بھی بحران کی زد میں ہیں اوران دونوں ریاستوں میں گزشتہ پانچ سال میں سب سے زیادہ کارخانے اور فیکٹریاں بند ہوئی ہیں۔ معاشی بدحالی پر مودی حکومت کو ذمہ داری ٹھہراتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ بھارت میں پیدا ہونے والی مندی کی وجہ سے چین کی درآمدات تیزی سے بڑھی ہے۔ حالیہ مدت میں درآمدات 1.22لاکھ کروڑ روپے بڑھی ہیں۔بھارت میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے روزگار کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے اور نوجوان کم پیسوں میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں میں مایوسی کا ماحول ہے اور بے روزگاری عوام کو بھٹکنے پر مجبور کر رہی ہے۔ موجودہ حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سےمعاشی مندی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اوراس کا اثرعام لوگوں، کسانوں اور مزدوروں پر پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی خودکشی میں مہاراشٹر پہلےنمبر پر ہے۔
سابق بھارتی وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ پونا شہر کو انڈیا کی آٹو انڈسٹری کا حب کہا جاتا تھا لیکن اب یہ صنعت بھی بری طرح زوال کا شکار ہو چکی ہےجبکہ مودی سرکار آٹو انڈسٹری کی بحالی کے لئے کوئی موثر کردار ادا نہیں کر رہی۔
یاد رہے انڈیا ان دنو ں معاشی بحران میں گھرا ہوا ہے ۔ ایک طرف انڈیا نے لاکھوں کشمیریوں کو زور زبردستی کرفیو کے ذریعے سے بند کر رکھاہے اور دوسری طرف ان کے اپنے ملک کے اندر اقلیتوں پر ظلم و ستم ہو رہاہے ۔ آئے دن ایسی ویڈیو دیکھنے کو ملتی ہیں جس سے انسانیت بھی شرمسار ہونے پر مجبور ہو تی ہے۔