ایک ماں کس قدر مجبور ہو گی جب وہ سڑک پر لیٹ کر دھائی دے گی کہ میرا سننے والا کوئی نہیں ہے۔ میں کیا کروں۔ یہ کسی ایک شہر کا مسئلہ نہیں ہےبلکہ انصاف کے متلاشی کئی کئی دنوں تک اپنے پیاروں کو صرف اس لیے نہیں دفناتے کہ ان کو انصاف چاہئے۔ وزیراعظم عمران خان بھی اس بات کے داعی ہیں کہ انصاف سے ہی بہت سے مسائل کا حل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن ہمارا کیا کریں جن لوگوں کا کام قوانین سازی کرنا تھا ان کو سڑکیں بنانے سے فرصت ہی نہیں ملی کہ وہ اداروں کی طرف توجہ کر سکیں۔ پاکستان سٹیزن پورٹل کی بعض اوقات خبریں سننے کو ملتی رہتی ہیں جن میں سے اکثر و بیشتر سرکاری ملازمین کے فراڈ ہی سامنے آتے ہیں بحرکیف کچھ نہ کچھ ہو ضرور رہا ہے۔ ایسی ہی امید لے کر سڑک کے درمیان یہ عورت بھی لیٹ گئی کہ شاید اس کے بچے کو کوئی اتا پتا چل سکے۔


