پاکستان میں خواتین کا سپورٹس میں حصہ لینا کوئی تاریخی بات یا پھر بہت پرانی بات نہیں ہے۔ آج بھی ملک کی 70فیصد آبادی خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے کو معیوب سمجھتی ہے۔ خواتین کے میدانوں میں کھیلنے کو صرف مرد ہی نہیں عورتوں کی بھی خاصی تعداد برا سمجھتیں ہیں۔ اور اگر ہمارے جیسے ملک میں ان کے چیف سلیکٹر مرد ہوں تو پھر بہت کم تعداد میں خواتین سپورٹس میں آتی ہیں ان کو انگلیوں پر گنا بھی جا سکتا ہے۔ یہ خوش آئند فیصلہ ہے کہ اب کم از کم کرکٹ ٹیم کی چیف سلیکٹر بھی ایک خاتون ہے۔ عروج ممتاز کو پاکستان وویمن کرکٹ کا گزشتہ دنوں چیف سلیکٹر بنا دیا گیا۔ سابق کپتان کے ساتھ مرینہ اقبال اور اسماویہ اقبال بھی یہ ذمہ داریاں نبھائیں گی۔ ان کی منتخب کردہ ٹیم آئی سی سی وویمن چیمپین شپ جنوبی افریقہ میں حصہ لے گی۔
وویمن سلیکٹرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہے کیونکہ ان کے انتخاب اور کارکردگی کے بعد ہی خواتین کا اعتماد اور حوصلہ بڑھے گا اور آئندہ کے راستے ہموار ہوں گے۔ پی سی بی کا یہ فیصلہ خوش آئند ہے اور اس فیصلے سے امید کی جا سکتی ہے خواتین کی سپورٹس کو فروغ ملے گا۔