لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور انڈین شر انگیزیاں جاری ہیں اور الیکشن کے قریب کچھ ایسا کرنے کی انڈین کوشش جس سے نام نہاد ہی سہی کچھ حاصل ہو جائے جاری و ساری ہیں۔ لیکن پاک فوج چوکنا ہے۔ ترجمان پاک فوج نے آج اپنے ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے انڈیا کا ایک جاسوس ڈراؤن مارگرایا ہے یہ ڈراؤن پاکستان میں 150میٹرز کی حدود میں داخل ہوا تھا۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں اس بات کا اظہار کیا ہے کہ پاکستانی افواج کو مزید چوکنا رہنا ہوگا کیونکہ انڈیا کے جب تک الیکشن نہیں ہوتے وہ کچھ ایسا کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے جس سے ان کی شرمندگی کم ہواور الیکشن میں کوئی بھرپور فائدہ ہو۔کیونکہ وہاں الیکشن پاکستان کے نام پر جیتے جاتے ہیں ناکہ وہاں کے مسائل پر۔جبکہ دنیا نے دیکھ لیا کہ پاکستان نے کیا کیا۔پاکستان نے انڈیا کو بتا دیا کہ اگر کوئی حرکت کرو گے تو منہ توڑ جواب ملے گا امن سے رہو اور رہنے دو۔ گرفتار پائلٹ کی رہائی بھی اسی امن کی ایک کڑی تھی۔ اور انڈین جھوٹ کے پول بھی کھل کر سامنے آنے لگے۔ انڈیا میں جو سوال کررہا ہے کہ سرجیکل سٹرائیک ہوئی ہے یا نہیں غذاروں کی فہرست میں شامل کرنے کی پوری کوشش کی جاتی ہے۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے ڈرکی بجائے ہمت دکھائی ہے۔ یہ الیکشن اس بات کا بھی فیصلہ کرنے والے ہیں کہ آیا انڈیا ہندو ازم پر ہے یا پھر مودی ازم پر۔ انڈیا ایک ہندو سٹیٹ ہے یا پھر اس میں کچھ سیکولرازم باقی ہے۔
